گھِر کی تاریکیوں میں نگاہِ بشر جب لگی چیخنے روشنی روشنی
گھِر کی تاریکیوں میں نگاہِ بشر جب لگی چیخنے روشنی روشنی
قیصر صدیقی سمستی پوری
MORE BYقیصر صدیقی سمستی پوری
گھِر کی تاریکیوں میں نگاہِ بشر جب لگی چیخنے روشنی روشنی
آمنہ بی کے گھر چاند روشن ہوا ساری دنیا ہوئی چاندنی چاندنی
لائے تشریف دنیا میں جب مصطفیٰ مسکرانے لگی رحمتِ کبریا!
آدمیت نے دامن پکڑ کر کہا اب بچا لیجئے یا نبی یا نبی
جامِ توحید کے دور چلنے لگے نور ہی نور ساغر میں ڈھلنے لگے
سجدے پیشانیوں میں مچلنے لگے رقص کرنے لگی بندگی بندگی
رحمتوں برکتوں کا اشارا ملا موجِ طوفانِ غم میں کنارا ملا
کملی والے کا جب سے سہارا ملا واقعی ہوگئی زندگی زندگی
جو محمد کی باتیں سمجھتے نہ تھے اور واقف نہ تھے دینِ اسلام سے
جب وہ ایمان لائے تو کہنے لگے ہوگئی دور اب تیرگی تیرگی
حشر میں آئیں گے جب حبیبِ خدا شاد ہوجائے گی رحمتِ کبریا
سب پیمبر کہیں گے یہی برملا بخشوا لیجئے یا نبی یا نبی!
آپ کیا اور کیا آپ کے ولولے لوگ واقف ہیں قیصرؔ میاں آپ سے
آپ نعت نبی جب سے لکھنے لگے ہوگئی آپ کی شاعری شاعری
- کتاب : روشنی کی بات (Pg. 53)
- Author : قیصر صدیقی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.