غریبوں کی بیچارگی کا مداوا ، مدینے میں ہے
غریبوں کی بیچارگی کا مداوا ، مدینے میں ہے
قیصر صدیقی سمستی پوری
MORE BYقیصر صدیقی سمستی پوری
غریبوں کی بیچارگی کا مداوا ، مدینے میں ہے
وفاؤں کا قبلہ ، محبت کا کعبہ، مدینے میں ہے
بلا کر جسے عرشِ اعظم پہ رب نے لگایا گلے
خدا کا وہ محبوب، شاہ مدینہ مدینے میں ہے
کبھی جس کی چوکھٹ سے کوئی سوالی نہ خالی گیا
وہ بیکس کا والی ، غریبوں کا داتا، مدینے میں ہے
زمانہ جسے ڈھونڈتا پھر رہا ہے زمیں تا فلک
شبِ زندگی کا وہ روشن سویرا مدینے میں ہے
یہ دل اپنا قیصرؔ نہ کیسے مدینہ مدینہ کرے
وہ خیر البشر ، ہم غلاموں کاآقا مدینے میں ہے
- کتاب : روشنی کی بات (Pg. 73)
- Author : قیصر صدیقی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.