Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

غریبوں کی بیچارگی کا مداوا ، مدینے میں ہے

قیصر صدیقی سمستی پوری

غریبوں کی بیچارگی کا مداوا ، مدینے میں ہے

قیصر صدیقی سمستی پوری

MORE BYقیصر صدیقی سمستی پوری

    غریبوں کی بیچارگی کا مداوا ، مدینے میں ہے

    وفاؤں کا قبلہ ، محبت کا کعبہ، مدینے میں ہے

    بلا کر جسے عرشِ اعظم پہ رب نے لگایا گلے

    خدا کا وہ محبوب، شاہ مدینہ مدینے میں ہے

    کبھی جس کی چوکھٹ سے کوئی سوالی نہ خالی گیا

    وہ بیکس کا والی ، غریبوں کا داتا، مدینے میں ہے

    زمانہ جسے ڈھونڈتا پھر رہا ہے زمیں تا فلک

    شبِ زندگی کا وہ روشن سویرا مدینے میں ہے

    یہ دل اپنا قیصرؔ نہ کیسے مدینہ مدینہ کرے

    وہ خیر البشر ، ہم غلاموں کاآقا مدینے میں ہے

    مأخذ :
    • کتاب : روشنی کی بات (Pg. 73)
    • Author : قیصر صدیقی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے