رحمت کی پہچان مدینے والے ہیں
رحمت کی پہچان مدینے والے ہیں
قدرت کا احسان مدینے والے ہیں
ہم سب کے ججمان مدینے والے ہیں
ایشور کا وردان مدینے والے ہیں
زاہد کو جنت کی تمنا ہے لیکن
میرا تو ارمان، مدینے والے ہیں
سب سے بڑا دھن ہوتا ہے ایمان کا دھن
سب سے بڑے دھنوان، مدینے والے ہیں
اس کے بعد تو بس اللہ ہی اللہ ہے
وہ اونچا استھان مدینے والے ہیں
آج مرا دل نعت نبی میں ہے مصروف
آج مرے مہمان مدینے والے ہیں
چاند ستارے دھول ہیں ان کے چرنوں کی
دھرتی کا سمان مدینے والے ہیں
مجبوروں کے، دکھیوں کے، لاچاروں کے
مریادا اور مان مدینے والے ہیں
پیار سے جس نے دنیا کا دل جیت لیا
قیصرؔ وہ بلوان مدینے والے ہیں
- کتاب : روشنی کی بات (Pg. 59)
- Author : قیصر صدیقی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.