Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

چین اب اس چمن میں میسر کہاں مدتوں سے مری جان مشکل میں ہے

کشفی لکھنوی

چین اب اس چمن میں میسر کہاں مدتوں سے مری جان مشکل میں ہے

کشفی لکھنوی

MORE BYکشفی لکھنوی

    چین اب اس چمن میں میسر کہاں مدتوں سے مری جان مشکل میں ہے

    میرے آقا مجھے بھی بلا لیجئے رات دن یاد طیبہ مرے دل میں ہے

    تو نہ سمجھے گا یہ بات اے نکتہ چیں ترا دل جلوۂ حق سے روشن نہیں

    مظہر کبریا ہیں ہمارے نبی ہاں انہیں کی ضیا ماہ کامل میں ہے

    کیوں نہ ہو بہر سجدہ جبیں میری خم سامنے ہے دیارِ شفیع الامم

    کام آہی گیا میرا ذوقِ طلب کارواں آج آغوشِ منزل میں ہے

    جب اٹھے گی تری سمت چشمِ کرم دور ہوجائے گا خود بخود رنج وغم

    صبر کر صبر کر اے دلِ مضطرب ان کو معلوم ہے تو بھی مشکل میں ہے

    والی دوجہاں ہادی محترم آئے دنیا میں بن کر بہارِ کرم

    ہر چمن سے اٹھی مرحبا کی صدا، زندگی آج بزم عنادل میں ہے

    ہے بھروسہ خدا پر تو میں کیوں ڈروں کس لئے میں کسی کی خوشامد کروں

    ہیں مرے رہنما جب حبیبِ خدا میرا اک اک قدم راہ منزل میں ہے

    وہ ابو بکر ہوں یا کہ فاروق ہوں چاہے عثمان ہوں چاہے شیرخدا

    جتنے اصحاب ہیں میرے سرکار کے کشفیؔ ان سب کی عظمت مرے دل میں ہے

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلداٹھارہویں (Pg. 262)
    • Author : عرفان عباسی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے