چین اب اس چمن میں میسر کہاں مدتوں سے مری جان مشکل میں ہے
چین اب اس چمن میں میسر کہاں مدتوں سے مری جان مشکل میں ہے
میرے آقا مجھے بھی بلا لیجئے رات دن یاد طیبہ مرے دل میں ہے
تو نہ سمجھے گا یہ بات اے نکتہ چیں ترا دل جلوۂ حق سے روشن نہیں
مظہر کبریا ہیں ہمارے نبی ہاں انہیں کی ضیا ماہ کامل میں ہے
کیوں نہ ہو بہر سجدہ جبیں میری خم سامنے ہے دیارِ شفیع الامم
کام آہی گیا میرا ذوقِ طلب کارواں آج آغوشِ منزل میں ہے
جب اٹھے گی تری سمت چشمِ کرم دور ہوجائے گا خود بخود رنج وغم
صبر کر صبر کر اے دلِ مضطرب ان کو معلوم ہے تو بھی مشکل میں ہے
والی دوجہاں ہادی محترم آئے دنیا میں بن کر بہارِ کرم
ہر چمن سے اٹھی مرحبا کی صدا، زندگی آج بزم عنادل میں ہے
ہے بھروسہ خدا پر تو میں کیوں ڈروں کس لئے میں کسی کی خوشامد کروں
ہیں مرے رہنما جب حبیبِ خدا میرا اک اک قدم راہ منزل میں ہے
وہ ابو بکر ہوں یا کہ فاروق ہوں چاہے عثمان ہوں چاہے شیرخدا
جتنے اصحاب ہیں میرے سرکار کے کشفیؔ ان سب کی عظمت مرے دل میں ہے
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلداٹھارہویں (Pg. 262)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.