اللہ اللہ یہ مراتب اور یہ شانِ حضور
اللہ اللہ یہ مراتب اور یہ شانِ حضور
حاملانِ عرش بھی ہیں زیر فرمانِ حضور
میری نظروں سے کوئی دیکھے ذرا شانِ حضور
عرش سے اعلیٰ نظر آتے ہیں ایوانِ حضور
حشر میں اس شان سے ہوں گے غلامانِ حضور
سر پہ ظل عاطفت ہاتھوں میں دامانِ حضور
کتنے مستغنیٰ ہیں اور کتنے سخی ہیں اے سخی
قصرِ جنت بخش دیتے ہیں غلامانِ حضور
پاؤں تک اب عرش پر رکھتے نہیں ہیں ناز سے
ہاتھ آیا ہے فرشتوں کے جو دامانِ حضور
ہوش آئے کیوں رہے گا حشر تک مستِ الست
پی چکا ہے جو ازل میں جام ِعرفانِ حضور
اور کیا یہ جان اپنی در پہ کر دے گا نثار
قاتلِؔ خستہ کو مل جائے جو عرفانِ حضور
- کتاب : Diwan-e-Qatil (Pg. 255)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.