ہر سمت دیکھتا ہوں نور و ضیائے خواجہ
دلچسپ معلومات
منقبت درشان غریب نواز خواجہ معین الدین چشتی (اجمیر-راجستھان)
ہر سمت دیکھتا ہوں نور و ضیائے خواجہ
صلِّ علیٰ یہ حسنِ ذوقِ لقائے خواجہ
ہیں میرے دیدہ ودل جلوہ سرائے خواجہ
جاں ہے نثار خواجہ دل ہے فدائے خواجہ
جب تک نہ تھی ضرورت خواجہ حجاب میں تھے
جب آپڑی ضرورت تشریف لائے خواجہ
لختِ دل جنابِ مشکل کشا کا صدقہ
یارب تو رحم فرما مجھ پر برائے خواجہ
ممکن نہیں کہ بھٹکے مستانۂ طریقت
نقش ونشانِ منزل ہے نقش پائے خواجہ
ہستی کی ظلمتوں میں یہ ہے چراغِ رہبر
دل میں لئے ہوئے ہوں داغ وِلائے خواجہ
ان مے پرستیوں پر صدقے ہے زہدوتقویٰ
میں نے پیا ہے بھر کر جام وَلائے خواجہ
شاہوں کو رشک میری قسمت پہ کیوں نہ آئے
حق نے بنادیا ہے مجھ کو گدائے خواجہ
ایمان ودل تصدق اِن دل نوازیوں پر
میں نے جہاں پکارا، تشریف لائے خواجہ
صادق ہے جذبِ دل تو مٹ جا رہِ طلب میں
کانوں میں آرہی ہے پیہم نوائے خواجہ
قاتلؔ میں حسنِ حق کی ہر شان پر ہوں شیدا
میں ہوں فدائے خواجہ دل ہے فدائے خواجہ
- کتاب : Diwan-e-Qatil (Pg. 272)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.