مری خلقت کا ہر ذرہ ہوا میں اڑ کے آیا ہے
دلچسپ معلومات
منقبت درشان حضرت حاجی پیر
مری خلقت کا ہر ذرہ ہوا میں اڑ کے آیا ہے
فضاکہتی ہے حاجی پیر نے مجھ کو بلایا ہے
درِ دولت پہ کب یہ قافلہ بے وجہ آیا ہے
تمنا کوئی لائی ہے کوئی ارمان لایا ہے
میں اس قادر کا کہلاتا ہوں جس نے اپنی قدرت سے
تمہیں مولا بنایا ہے مجھے بندہ بنایا ہے
بھرے دربار میں سرکار خالی ہاتھ آیا ہوں
محبت کھینچ لائی ہے عقیدت لے کے آیا ہے
بڑی بندہ نوازی ہے بڑے الطاف ہیں جس کے
اسی خُلقِ مجسم کے درا قدس پہ آیا ہے
زمانے کی مرادیں بھرنے والے کیا کہوں تجھ سے
خبر ہے کون آیا ہے اور کیا ارمان لایا ہے
سخی سمجھا ہے تجھ کو اس لیے در کھٹکھٹایا ہے
زمانے بھر کی جو مجبوریوں کو ساتھ لایا ہے
لئے بیٹھے ہو دولت جس شہِ بغداد وجیلاں کی
اسی کا ایک غلام کمتریں چوکھٹ پہ آیا ہے
مقدر میں اگر لکھا نہیں ہے کچھ تو اب لکھ دو
یہ قاتلؔ آپ سے قسمت بدلوانے کو آیا ہے
- کتاب : Diwan-e-Qatil (Pg. 276)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.