Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

مری خلقت کا ہر ذرہ ہوا میں اڑ کے آیا ہے

قاتل اجمیری

مری خلقت کا ہر ذرہ ہوا میں اڑ کے آیا ہے

قاتل اجمیری

MORE BYقاتل اجمیری

    دلچسپ معلومات

    منقبت درشان حضرت حاجی پیر

    مری خلقت کا ہر ذرہ ہوا میں اڑ کے آیا ہے

    فضاکہتی ہے حاجی پیر نے مجھ کو بلایا ہے

    درِ دولت پہ کب یہ قافلہ بے وجہ آیا ہے

    تمنا کوئی لائی ہے کوئی ارمان لایا ہے

    میں اس قادر کا کہلاتا ہوں جس نے اپنی قدرت سے

    تمہیں مولا بنایا ہے مجھے بندہ بنایا ہے

    بھرے دربار میں سرکار خالی ہاتھ آیا ہوں

    محبت کھینچ لائی ہے عقیدت لے کے آیا ہے

    بڑی بندہ نوازی ہے بڑے الطاف ہیں جس کے

    اسی خُلقِ مجسم کے درا قدس پہ آیا ہے

    زمانے کی مرادیں بھرنے والے کیا کہوں تجھ سے

    خبر ہے کون آیا ہے اور کیا ارمان لایا ہے

    سخی سمجھا ہے تجھ کو اس لیے در کھٹکھٹایا ہے

    زمانے بھر کی جو مجبوریوں کو ساتھ لایا ہے

    لئے بیٹھے ہو دولت جس شہِ بغداد وجیلاں کی

    اسی کا ایک غلام کمتریں چوکھٹ پہ آیا ہے

    مقدر میں اگر لکھا نہیں ہے کچھ تو اب لکھ دو

    یہ قاتلؔ آپ سے قسمت بدلوانے کو آیا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Diwan-e-Qatil (Pg. 276)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے