Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

تشنہ دہن جہاں سے شہ کربلا گیے

قاتل اجمیری

تشنہ دہن جہاں سے شہ کربلا گیے

قاتل اجمیری

MORE BYقاتل اجمیری

    تشنہ دہن جہاں سے شہ کربلا گیے

    پردشمنوں کو تیغ کا پانی پلا گیے

    اے مجریٔ حسین جو میداں میں آ گیے

    پھر علی کی تیغ کے جوہر دکھا گیے

    اے مجریٔ وہ صبر کے جوہر دکھا گیے

    جلوے نظر میں خلق محمد کے آ گیے

    ناری کچھ اس طرح ہوئے ٹھنڈے لب فرات

    عباس جیسے تیغ سے بجلی گرا گیے

    ہے موت اصل زندگی اور زندگی ہے موت

    شبیر زندگی کی حقیقت بتا گیے

    حجت کو ختم کر کے شہ دیں نے یہ کہا

    اب یہ خدا رسول سے اہل جفا گیے

    شبیر کی وفا پہ وفا کو بھی فخر ہے

    پیری میں عہد طفلی کا وعدہ نبھا گیے

    یوں امتحان میں ہوئے شبیر کامیاب

    جن و ملک بھی دیکھ کے حیرت میں آ گیے

    صد حیف ان کی آل کو پانی نہیں ملا

    عالم میں رحمتوں کے جو دریا بہا گیے

    ہو جائے گی زیارت سبط نبی ہمیں

    قاتلؔ ہم اس خیال سے محشر میں آ گیے

    مأخذ :
    • کتاب : دیوان قاتل (Pg. 264)
    • Author : شاہ قاتلؔ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے