Font by Mehr Nastaliq Web

کہیں ڈھونڈنے سے ملا نہ تو تری شان جل جلالہ

قاضی خلیل الدین حسن

کہیں ڈھونڈنے سے ملا نہ تو تری شان جل جلالہ

قاضی خلیل الدین حسن

MORE BYقاضی خلیل الدین حسن

    کہیں ڈھونڈنے سے ملا نہ تو تری شان جل جلالہ

    تھکی ہاری کہتی ہے جستجو تری شان جل جلالہ

    کوئی دوست ہو کہ ترا عدو اسے بخشتا ہے نوالہ تو

    ترا فیض عم نوالہ، تری شان جل جلالہ

    یہی جانتے ہیں خدا ہے تو نہ سمجھ سکے تجھے کیا ہے تو

    کہ ورائے فہم ورا ہے تو تری شان جل جلالہ

    تیرے بندے کیوں نہ ہوں سرخرو جو دے اپنے بندوں کو حکم تو

    کبھی فاسجدوا کبھی واعبدوا تری شان جل جلالہ

    ترا ایک جلوہ ہے سو بسو نہیں چار سو نہ ہزار سو

    نہ جہت میں تو ہے نہ سو میں تو تری شان جل جلالہ

    کوئی پھول ہو کوئی رنگ ہو کسی رنگ میں کوئی ڈھنگ ہو

    ہے ترا ہی رنگ تری ہی بو تری شان جل جلالہ

    تری ذات پردے میں ہے نہاں تجھے پردے کا ہے نہاں عیاں

    ہے چھپا ڈھکا ترے روبرو تری شان جل جلالہ

    کہیں آن تیرے جمال کی کہیں شان تیرے جلال کی

    تری شان جل جلالہ، تری شان جل جلالہ

    تری ذات کیا تری شان کیا ہے بری مکان و مقام سے

    ترا لامکاں ہے مقامِ ہو تری شان جل جلالہ

    وہ چمک جو ذرے کی تاب ہے وہ جھلک جو قطرے کی آب ہے

    وہ ہے تو ہی تو وہ ہے تو ہی تو تری شان جل جلالہ

    وہ ترا جمال کہ پرتوِ مہ و مہر میں ہے پڑا ہوا

    وہ جلال اعظم شانہ، تری شان جل جلالہ

    تری ذات نکتہ نواز ہے ترے نکتے نکتے میں راز ہے

    ترا قرب اور رگ گلو تری شان جل جلالہ

    مری ہست و بود کی نیستی ہے دلیل تیرے وجود کی

    میں ہوں نیست ہستی محض تو تری شان جل جلالہ

    کوئی قطرہ آنکھ سے جب گرا تو یہ جاکے سجدے میں دی صدا

    کہ وضو سے دی مجھے آبرو تری شان جل جلالہ

    ہے دعائے حافظؔ بے نوا کہ عدم کو کوچ ہو جب مرا

    تو زبان پر ہو یہ گفتگو تری شان جل جلالہ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے