مرے غوث ہیں آپ یا غوثِ اعظم
دلچسپ معلومات
منقبت در شان غوث پاک شیخ عبدالقادر جیلانی (بغداد-عراق)
مرے غوث ہیں آپ یا غوثِ اعظم
ہے سچا لقب آپ کا غوثِ اعظم
برا یا بھلا ہوں ترا غوثِ اعظم
برے کو بنا دے بھلا غوثِ اعظم
مریدوں کی فریاد کا سننے والا
مرا غوثِ اعظم مرا غوثِ اعظم
بلا میں پھنسا ہوں غموں میں گھرا ہوں
چھڑا غوثِ اعظم بچا غوثِ اعظم
بلائیں ٹلی ہیں مرادیں ملی ہیں
پکارا ہے جب کہہ کے یا غوثِ اعظم
روا کیجیے حاجتیں میرے دل کی
کہ ہیں آپ حاجت روا غوثِ اعظم
غنی ہیں گدا تیرے در کے غنی ہیں
غنی تیرے در کے گدا غوثِ اعظم
ترا مبتلا مجھ کو کہتی ہے دنیا
نہ دنیا میں ہوں مبتلا غوثِ اعظم
برے کا بھلا ہے تمہارے ہی در سے
بھلے کو برا ہوں میں یا غوثِ اعظم
ہوائے عراق اپنے گھر بیٹھے کھائی
ترے سینہ چاکوں نے یا غوثِ اعظم
وہ میں ہوں کہ ناکام ہو کر بھی خوش ہوں
ہے ناکام کے کام کا غوثِ اعظم
نکما سہی میں مگر تم جو چاہو
نکما بنے کام کا غوثِ اعظم
مزہ ہم کو فریاد کا پڑ گیا ہے
ترا نام جب سے سنا غوثِ اعظم
ندا مرتے دم ہو جو حافظؔ کے لب پر
وہ یا غوث اعظم ہو غوثِ اعظم
- کتاب : آئینئہ پیغمبر (Pg. 64)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.