Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کیوں آکے رو رہا ہے محمد کے شہر میں

راز الہ آبادی

کیوں آکے رو رہا ہے محمد کے شہر میں

راز الہ آبادی

کیوں آکے رو رہا ہے محمد کے شہر میں

ہر درد کی دوا ہے محمد کے شہر میں

قدموں نے ان کے خاک کو کندن بنا دیا

مٹی بھی کیمیا ہے محمد کے شہر میں

صدقہ لٹا رہا ہے خدا ان کے نام کا

سونا نکل رہا ہے محمد کے شہر میں

سب تو جھکے ہیں خانۂ کعبہ کے سامنے

کعبہ جھکا ہوا ہے محمد کے شہر میں

اے موت آج بھی جا کہ گلے سے لگا مجھے

مرتا میں جانتا ہوں محمد کے شہر میں

اے رازؔ اگر چہ ہند میں موجود ہوں مگر

دل نعت پڑھ رہا ہے محمد کے شہر میں

مأخذ :
  • کتاب : Majmua-Naa't-o-Manqabat (Pg. 125)

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے