فخرِ نوعِ انساں ہیں، رحمت مجسم ہیں
فخرِ نوعِ انساں ہیں، رحمت مجسم ہیں
نام جن کا احمد ہے سرورِ دو عالم ہیں
گمر ہانِ منزل کو گر شعور آئے تو
آپ کے شارے ہی رہبری کو کیا کم ہیں
سلسلے تصور کے مل رہے ہیں طیبہ سے
جو کبھی زیادہ تھے اب وہ فاصلے کم ہیں
سطوتِ جم و کسریٰ ان کی ایک ٹھوکر میں
جن کو خاورؔ اس در کے آسرے فراہم ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.