نہ دنیا اس کی ہم سر ہے نہ جنت اس کی ہم سر ہے
نہ دنیا اس کی ہم سر ہے نہ جنت اس کی ہم سر ہے
مدینے کی زمیں کا ہر نظارہ روح پرور ہے
مہہ و انجم کی حیرت کا ٹھکانہ ہی نہیں کوئی
خدائے دو جہاں کی راہ کا راہی سفر پر ہے
نظر اس کشمکش میں ہے در شاہ دو عالم پر
یہ در ہے آپ کا یا جنت الفردوس کا در ہے
خدا کا شکر ہے، ہم امتی ہیں اس پیمبر کے
جو عرفانِ مجسم ہے جو سچائی کا پیکر ہے
محمد مصطفیٰ کی یاد سے معمور دل کر لے
وہ جس کو فکرِ عقبیٰ ہے، وہ جس کو خوفِ محشر ہے
سرِ روز قیامت کام آئیں گی یہ تحریریں
وسیلہ بخششِ خاورؔ کا ہر اک نعت خاور ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.