Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ہوا کرتی ہے ان کا نام لے_کر گفتگو کیا کیا

رئیس احمد نعمانی

ہوا کرتی ہے ان کا نام لے_کر گفتگو کیا کیا

رئیس احمد نعمانی

MORE BYرئیس احمد نعمانی

    ہوا کرتی ہے ان کا نام لے کر گفتگو کیا کیا

    میں حیراں ہوں کہوں گا آخر ان کے رو بہ رو کیا کیا

    مزاج نسل انساں جس نے بدلا ایک کلمے سے

    مٹایا اک نظر سے امتیاز ما و تو کیا کیا

    زمانے کو دیا درس احترام آدمیت کا

    وگرنہ دہر میں ارزاں تھا انساں کا لہو کیا کیا

    دل و جاں کو شعور معنوی کی روشنی بخشی

    فریب ہوش و دانش تھی فضائے رنگ و بو کیا کیا

    کسی سے بھی نہ پائی ایسی رونق بزم ہستی نے

    ہوئے ہیں یوں تو ہونے کو جہاں میں ماہرو کیا کیا

    نسیم خلد شاید گلشن طیبہ سے آئی ہے

    فضا میں نکہتیں ہی نکہتیں ہیں چار سو کیا کیا

    رئیسؔ ان کی غلامی مایۂ صد فخر ہے مجھ کو

    مجھے کیا کر رہے ہیں اہل دنیا جستجو کیا کیا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے