ہوا کرتی ہے ان کا نام لے_کر گفتگو کیا کیا
ہوا کرتی ہے ان کا نام لے کر گفتگو کیا کیا
میں حیراں ہوں کہوں گا آخر ان کے رو بہ رو کیا کیا
مزاج نسل انساں جس نے بدلا ایک کلمے سے
مٹایا اک نظر سے امتیاز ما و تو کیا کیا
زمانے کو دیا درس احترام آدمیت کا
وگرنہ دہر میں ارزاں تھا انساں کا لہو کیا کیا
دل و جاں کو شعور معنوی کی روشنی بخشی
فریب ہوش و دانش تھی فضائے رنگ و بو کیا کیا
کسی سے بھی نہ پائی ایسی رونق بزم ہستی نے
ہوئے ہیں یوں تو ہونے کو جہاں میں ماہرو کیا کیا
نسیم خلد شاید گلشن طیبہ سے آئی ہے
فضا میں نکہتیں ہی نکہتیں ہیں چار سو کیا کیا
رئیسؔ ان کی غلامی مایۂ صد فخر ہے مجھ کو
مجھے کیا کر رہے ہیں اہل دنیا جستجو کیا کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.