مرے حرف_و_صوت کی آبرو ہے انہیں کے وصف_جمال میں
مرے حرف و صوت کی آبرو ہے انہیں کے وصف جمال میں
ہے اوسی چراغ سے روشنی مری بزم فکر و خیال میں
کوئی ایسا کلمۂ جاں فزا کہ ہے جیسا کلمۂ مصطفیٰ
نہ صحیفۂ شب و روز میں نہ کتیبۂ مہ و سال میں
بس انہیں کا پاک نظام ہے جو پیام رحمت عام ہے
کہ وہ رحم و عدل سکھا گئے ہمیں عین جنگ و قتال میں
ہیں حدیث بدر و حنین میں جو صداقتیں جو شہامتیں
کہاں ایسی پاک روایتیں کہیں ذکر رستم و زال میں
رہے رو بروئے دل و نگہ اگر ان کے اسوہ کا آئینہ
تو یہ امت الم آشنا نہ پھنسے کسی بھی وبال میں
ہے نتیجہ ترک قرآن کا جو ہجوم آفت و ابتلا
وہ نہ لشکروں کی شکست میں نہ حکومتوں کے زوال میں
وہ ہمیں ہیں جن کی نمود پر سر حشر آقا اٹھائیں سر
سمجھ اس کو اے مرے ہم نظر جو ہے کرب میرے سوال میں
رئیسؔ عاجز و بے نوا کہ ہے ان کی مدح میں لب کشا
کہیں کاش حشر میں اے خدا یہ انہیں کی صف نعال میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.