صبا مدینے میں جا کے میرا شہ عرب سے سلام کہنا
صبا مدینے میں جا کے میرا شہ عرب سے سلام کہنا
ادب سے جالی کے سامنے تو یہ میرے دل کا پیام کہنا
یہ کہنا جا کر حضورِ والا ہے دردِ فرقت سے دل دو پارہ
بلا لو طیبہ میں پھر خدا را یہی تو اے خوش خرام کہنا
یہ عرض کرنا تمہارا منگتا حضور رو رو کے کہہ رہا تھا
صبا کرم سے سلام میرا تو پیشِ خیرالانام کہنا
یہ میرے نالے یہ آہ و زاری تڑپنا دل کا یہ بے قراری
غرض کہ فرقت کی باتیں ساری تو پیشِ خیرالانام کہنا
خبر لو اے دستگیرِ امت کہ بد سے بدتر ہوئی ہے حالت
بہ پیشِ بابِ شہ رسالت، رسولِ ذی احترام کہنا
جگر ہے زخمی، قدم ہیں گھائل، عدو ہیں ایذا پہ سارے مائل
یہی حضورِ کرم شمائل شفیع ہر خاص و عام کہنا
رجبؔ پہ سرکار اک نظر ہو، اسے بس اب دامنوں میں لے لو
صبا یہی لو لگی ہے دل کو اسی کو تو صبح و شام کہنا
- کتاب : Ma'arif-e-Bulbul-e-Hind (Pg. 339)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.