Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

دل ہو گر نور حقیقت سے منور اپنا

صوفی بلند شہری

دل ہو گر نور حقیقت سے منور اپنا

صوفی بلند شہری

MORE BYصوفی بلند شہری

    دل ہو گر نور حقیقت سے منور اپنا

    کیا ضرورت ہے کہ پھر ہوکوئی رہبر اپنا

    اس کی امداد سے سیدھا ہے مقدر اپنا

    کیا بگاڑےگا زمانے میں ستم گر اپنا

    لاکھ افلاس سہی دل ہے تونگر اپنا

    اہلِ زر سے کہیں بہتر ہے مقدر اپنا

    دم بہ دم آتی ہے دل سے میرے آواز یہی

    فکر انجام نہ کر فرض ادا کر اپنا

    یہ کہا روح نے قالب سے بوقتِ پرواز

    ہے ازل سے یہی دستور برابر اپنا

    کیسا مرنا مجھے مل جائے حیاتِ جاوید

    خدمتِ قوم میں کام آئے اگر سراپنا

    سر کٹا قوم کی خاطر جو چمکنا چاہے

    تیز ہوجاتی ہے سر شمع کٹا کر اپنا

    جاہ وحشمت کے لئے مرتی ہے دنیا ناحق

    مال وزر لے گیا کیا ساتھ سکندر اپنا

    اپنی کوشش سے ہوا خاک نہ حاصل صوفیؔ

    اس کی رحمت سے بنا کام برابر اپنا

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلداٹھارہویں (Pg. 201)
    • Author : عرفان عباسی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے