دل ہو گر نور حقیقت سے منور اپنا
دل ہو گر نور حقیقت سے منور اپنا
کیا ضرورت ہے کہ پھر ہوکوئی رہبر اپنا
اس کی امداد سے سیدھا ہے مقدر اپنا
کیا بگاڑےگا زمانے میں ستم گر اپنا
لاکھ افلاس سہی دل ہے تونگر اپنا
اہلِ زر سے کہیں بہتر ہے مقدر اپنا
دم بہ دم آتی ہے دل سے میرے آواز یہی
فکر انجام نہ کر فرض ادا کر اپنا
یہ کہا روح نے قالب سے بوقتِ پرواز
ہے ازل سے یہی دستور برابر اپنا
کیسا مرنا مجھے مل جائے حیاتِ جاوید
خدمتِ قوم میں کام آئے اگر سراپنا
سر کٹا قوم کی خاطر جو چمکنا چاہے
تیز ہوجاتی ہے سر شمع کٹا کر اپنا
جاہ وحشمت کے لئے مرتی ہے دنیا ناحق
مال وزر لے گیا کیا ساتھ سکندر اپنا
اپنی کوشش سے ہوا خاک نہ حاصل صوفیؔ
اس کی رحمت سے بنا کام برابر اپنا
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلداٹھارہویں (Pg. 201)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.