یوں نقاب رخِ محبوب اٹھا دی جائے
یوں نقاب رخِ محبوب اٹھا دی جائے
کھول کر سورۂ والشمس دکھا دی جائے
ہے جو بیمار نبی تو یہ دوا دی جائے
نعت سرکار اُسے پڑھ کر سنادی جائے
ان کے روضے سے لپٹ جانے کا رستہ ہے یہی
ان کے کوچے میں میری خاک اڑا دی جائے
شوق سے لے چلو دوزخ میں فرشتو لیکن
اک جھلک شکل نبی مجھ کو دکھا دی جائے
نزع کے وقت تمنّا ہے یہی راقم کی
وارثِ پاک کے دامن کی ہوا دی جائے
- کتاب : سلسلہ وارثیہ کے مخصوص شعراء کرام (Pg. 97)
- Author : ڈاکٹر کبیر الدین وارثی
- مطبع : ارم پنٹرس، دریاپور، پٹنہ (2018)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.