حاصل شرف ہے کس کو خدا کی جناب کا
حاصل شرف ہے کس کو خدا کی جناب کا
ہمسر ہے کون شانِ رسالت مآب کا
چمکا جو نورِ حسن رسالت مآب کا
روشن ہوا چراغ جہان خراب کا
عاشق ہوں اس جناب رسالت مآب کا
کونین ایک ذرہ ہے جس کی جناب کا
پردہ حضور نے جو اٹھایا حجاب کا
آنکھوں میں نور دے گیا گوشہ نقاب کا
دم میں براق پر سر عرش بریں گیے
تھا معجزہ یہ آپ کے پائے رکاب کا
پیتے ہی آگیا جو انا الحق زبان پر
منصور نام ہوگیا مست شراب کا
غش کر گئے تھے جو کبھی جلوے خیال میں
اب تک وہی نظر میں اک عالم ہے خواب کا
بحرِ روانِ زیست میں موجِ فنا بھی ہے
ہستی ہے اپنی راز شکست حباب کا
لے کر سیاہی نور رخِ آفتاب کا
لکھنا ہے وصف حسنِ رسالت مآب کا
اف رے کرشمہ سازیٔ رنگ فریب دہر
آب رواں پہ ہوتا ہے دھوکا سراب کا
ہجر نبی میں دیکھی ہے دل کی کہیں تڑپ
برق تپاں ہے رنگ مرے اضطراب کا
دے جائے لطف دل کو مرے کیف سرمدی
کر دیں جو مست دے کے وہ ساغر شراب کا
رونقؔ سخن کو میرے نہ حاصل ہو کیوں شرف
مداح ہوں جناب رسالت مآب کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.