تم وہ ہو حق نے بنایا جن کو شاہ انبیا
تم وہ ہو حق نے بنایا جن کو شاہ انبیا
تم وہ ہو بالا ہے سب نبیوں میں جن کا مرتبہ
تم وہ ہو جن کو شرف معراج کا حاصل ہوا
تم وہ ہو عرش بریں زینہ ہے جن کے نام کا
تم نے احکامِ شریعت کا دکھا کر آئینہ
ہر دل تاریک میں اک نور پیدا کر دیا
ہادیٔ دین متیں ہو تم محمد مصطفیٰ
باعث صد فخر ملت رہنما و پیشوا
لکھ دیا حق نے حق میں لولاک لما
تم نہ ہوتے تو نہیں بنتے کبھی ارض و سما
تم سے قائم ہے جہاں میں یہ جہانِ بیکراں
اس سے نام کو بھی کچھ نہ تھا نام و نشاں
تم وہ ہو چرخ رسالت کے درخشاں آفتاب
نور عالم تاب کا جس کے نہیں کوئی جواب
دیکھ کر بزم جہاں میں رنگ حسن انتخاب
شرم سے خورشید محشر ہے لیے منہ پر نقاب
تم وہ ہو ظلمت مٹا دی دم میں کفر و شرک کی
مشعل توحید کی سب کو دکھا کر روشنی
حق تو یہ حق پرستی کا بتا کر راستہ
کر دیا باطل پرستان جہاں کو حق نما
ذات اقدس ہے تمہاری مظہر صدق و صفا
بن گیے نا آشنا بھی راز وحدت آشنا
تھا جود پاک تلقین ریاضت کے لیے
تم یہاں آئے تھے امت کی شفاعت کے لیے
ہو سکے وصف حمیدہ کا تمہارے کیا بیاں
کھل نہیں سکتی پئے تو صیف رونق کی زباں
خوبیٔ ذات مقدس ہے زمانے پر عیاں
ہیں فدا سب آپ کی شانِ رسالت پر یہاں
تم شۂ ہر دوسرا ہو یا حبیب کبریا
تم سا پیدا ہی نبی کوئی نہ ہوگا دوسرا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.