جب مسلط تھا زمانہ پہ جہالت کا وبال
جب مسلط تھا زمانہ پہ جہالت کا وبال
ناتوانی سے محبت کی مریضہ تھی نڈھال
بربریت نے مسرت کو کچل ڈالا تھا
دست گلچیں نے شگوفوں کو مسل ڈالا تھا
عرصۂ دہر میں پانی سے بھی ارزاں تھا لہو
خون انسان سے انسان کا ہوتا تھا وضو
خود ترا شیدہ خوراؤں کا نہ تھا کوئی شمار
معبدوں میں نظر آتی تھی خد اوں کی قطار
کبر و نخوت کے خدا بغض و کدورت کے خدا
رنج و کلفت کے خدا عیش و محبت کے خدا
موسم گل کے خدا، رنگ گلستاں کے خدا
با دو باراں کے خدا، ابر بہاراں کے خدا
الغرض ایک جہاں اور خدا تھے لاکھوں
سلطنت ایک تھی فرماں روا تھے لاکھوں
- کتاب : گلدستۂ نعت (Pg. 101)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.