Sufinama

نام کے نقش سے روشن یہ نگینہ ہو جائے

ریاض خیرآبادی

نام کے نقش سے روشن یہ نگینہ ہو جائے

ریاض خیرآبادی

MORE BYریاض خیرآبادی

    نام کے نقش سے روشن یہ نگینہ ہو جائے

    کعبۂ دل مرے اللہ مدینہ ہو جائے

    وہ چمک درد کی ہو دل میں کہ بجلی چمکے

    دامن طور مرا آج یہ سینہ ہو جائے

    تو جو چاہے ارے او مجھ کو بچانے والے

    موج طوفان بلا اٹھ کے سفینہ ہو جائے

    اس کی تقدیر جو پامال ہو تیرے در پر

    اس کی تقدیر کہ جو خاک مدینہ ہو جائے

    ظلمت کفر سے بڑھ کر ہے سیاہی دل کی

    دور کیوں کر دل اغیار سے کینہ ہو جائے

    دل رہے ہاتھ میں تیرے مرے پہلو کے عوض

    چاہتا ہوں مری خاتم کا نگینہ ہو جائے

    دفن ہوں ساتھ مرے میرے گہر ہائے سخن

    خاک میں مل کے نمایاں یہ دفینہ ہو جائے

    جان کی طرح تمنا ہے یہی دل میں ریاضؔ

    مروں کعبے میں تو منہ سوئے مدینہ ہو جائے

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش حصہ سوئم (Pg. 161)
    • Author : عرفان عباسی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے