Sufinama

تم ہو خیرالوریٰ اے افضل الانبیا، یا حبیبِ خدا یا حبیب خدا

رعب کرم آبادی

تم ہو خیرالوریٰ اے افضل الانبیا، یا حبیبِ خدا یا حبیب خدا

رعب کرم آبادی

MORE BYرعب کرم آبادی

    تم ہو خیرالوریٰ اے افضل الانبیا، یا حبیبِ خدا یا حبیب خدا

    تم ہو نورالہدیٰ اے مظہرِ کبریا، یا حبیبِ خدا یا حبیب خدا

    شانِ رحمت ہو تم، غوثِ امت ہو تم، حق کی قدرت ہو تم، روشن آیت ہو تم

    عرشِ رفعت ہو تم، تم ہو شمس العلیٰ، یا حبیبِ خدا یا حبیبِ خدا

    مصطفیٰ آپ ہیں مجتبیٰ آپ ہیں، مہتدیٰ آپ ہیں مقتدیٰ آپ ہیں

    پیشوا آپ ہیں، آپ ہیں رہنما، یا حبیبِ خدا یا حبیبِ خدا

    تم ہو شاہِ جہاں، رہبرِ انس و جاں، ہادئی گمرہاں شافعِ عاصیاں

    حامئی بیکساں سرور دوسرا، یا حبیبِ خدا یا حبیبِ خدا

    تیرے بندے ہیں سب کیا عجم کیا عرب تو ہے محبوبِ ربِ خلق کل کا سبب

    تجھ کو حق نے طلب پاس اپنے کیا، یا حبیبِ خدا یا حبیبِ خدا

    واہ کیا خوب ہو کیا خوش اسلوب ہو حق کے مطلوب ہو رب کے مرغوب ہو

    تم سا محبوب ہو عاشق اللہ سا، یا حبیبِ خدا یا حبیبِ خدا

    تم ہو سلطانِ دین سیدالمرسلین اور میں ہوں کمیں ایک زار و حزیں

    تم سے مخفی نہیں حال میرا شہا، یا حبیبِ خدا یا حبیبِ خدا

    سینہ افگار ہوں مضطر و زار ہوں ہاں گنہگار ہوں ہاں سیہ کار ہوں

    غم کا بیمار ہوں مجھ کو دیجے شفا، یا حبیبِ خدا یا حبیبِ خدا

    کب تک آخر یہ غم تا کجا یہ الم اب لبوں پر ہے دم یا ملاذَالامم

    کر نگاہِ کرم اس طرف بھی ذرا، یا حبیبِ خدا یا حبیبِ خدا

    اب نہ ترسائیے دل نہ تڑپائیے خواب میں آئیے جلوہ دکھلائیے

    دور فرمائیے رنج و غم ہجر کا، یا حبیبِ خدا یا حبیبِ خدا

    وقتِ امداد ہے وقتِ امداد ہے، سخت ناشاد ہے خانہ برباد ہے

    کرمِ فریاد ہے رعبؔ دردِ آشنا، یا حبیبِ خدا یا حبیبِ خدا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے