دفتر اشعارِ ما گوش کن و دم مزن
دلچسپ معلومات
منقبت در شان حضرت علی مرتضیٰ (نجف-عراق)
دفتر اشعارِ ما گوش کن و دم مزن
نکتہ اسرارِ ما گوش کن و دم مزن
ہمارے اشعار کے دفتر کو سنو اور خاموش رہو، ہمارے راز کے نکات کو سنو اور خاموش رہو۔
اکبر اعظم علی ست، عرشِ معظم علی ست
ذات مقدس علی ست گوش کن و دم مزن
سب سے بڑے اور سب سے عظیم علی ہیں، ذات مقدس علی ہیں، یہ بات سنو اور خاموش رہو۔
ہادی و دانا علی ست، حی و توا نا علی ست
در تنِ گویا علی ست گوش کن و دم مزن
حضرت علی صاحب ہدایت، صاحب علمِ حکمت ،زندہ اور صاحب علم ہیں، ہر جسم کی قوت گویائی علی ہیں سنو اور خاموش رہو۔
یوسف اعلی علی ست، شاہِ زلیخا علی ست
والیٔ والا علی ست گوش کن و دم مزن
حضرت علی یوسف اعلیٰ ہیں، اور شاہ زلیخا ہیں، بلند مرتبت حاکم اعلیٰ ہیں اس بات کو سنو اور خاموش رہو۔
نور پیمبر علی ست، فاتحِ اکبر علی ست
صاحبِ قنبر علی ست گوش کن و دم مزن
حضرت علی نور نبی ہیں اور سب سے بڑے فاتح ہیں، قنبر کے آقا علی ہیں، یہ بات سنو اور خاموش رہو۔
والیٔ یزداں علی ست، آیتِ ایماں علی ست
نکتۂ رحماں علی ست گوش کن و دم مزن
حضرت علی اللہ کی طرف سے حاکم ہیں، علی ایمان کے آیت ہیں، نفسِ رحمانی کا نکتہ علی ہیں یہ بات سنو، اور خاموش رہو۔
شیرارادت علی ست، اہل عبادت علی ست
کان اضافت علی ست گوش کن و دم مزن
حضرت علی شیر کا ارادہ رکھنے والے اور عبادت گزار ہیں، جملہ اضافات اور تعنیات کا گنجینہ علی ہیں، یہ بات سنو اور خاموش رہو۔
موسیٰ عمراں علی ست شاہ سلیماں علی ست
نوح بہ طوفانِ علی ست، گوش کن و دم مزن
موسیٰ عمران علی ہیں، شاہِ سلیمان علی ہیں، نوح کے طوفان میں علی ہیں، یہ بات سنو اور خاموش رہو۔
مرد سخاوت علی ست شاہ قناعت علی ست
ماہِ سعادت علی ست، گوش کن و دم مزن
میدان سخاوت کے مرد علی ہیں، قناعت کے بادشاہ علی ہیں، سعادت کے چاند علی ہیں، یہ بات سنو اور خاموش رہو۔
گفتنِ رومیؔ مداں مثل قصاید غزل
مدح شہ اؤلیا گوش کن و دم مزن
رومیؔ کے اس کلام کو قصیدہ اور غزل کی طرح نہ سمجھو، یہ شہنشاہ اؤلیا کی مدح ہے، یہ بات سنو اور خاموش رہو۔
- کتاب : اؤلیائے کرام اور شعرائے عظام آستانۂ مولیٰ علی پر (Pg. 72)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.