Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

فلک پر دھوم تھی شاہِ دو عالم آنے والا ہے

ساقی سہارن پوری

فلک پر دھوم تھی شاہِ دو عالم آنے والا ہے

ساقی سہارن پوری

MORE BYساقی سہارن پوری

    فلک پر دھوم تھی شاہِ دو عالم آنے والا ہے

    مدینہ کی زمیں سے عرشِ اعظم تک اجالا ہے

    گئے روح الامیں خود براق باد پالے کر

    فرشتوں نے نیا اک راہ نورانی نکالا ہے

    ہجوم نجم سے تھی صورتِ آرائشِ محفل!

    ہر اک جا چاندنی کے فرش کا نقشہ نرالا ہے

    زباں کھولی ہے زہرہ مشتری نے مدح خوانی کو

    اجالا مشعل ماہِ منور کا دو بالا ہے

    کیا آراستہ ہے گلشن جنت کو رضواں نے

    تنِ حور بہشتی نور کے سانچے میں ڈھالا ہے

    کھڑے ہیں صف بہ صف قدسی ادب سے اپنے موقع پر

    بہم مل مل کے تحتِ عرش کاندھے پر سنبھالا ہے

    مرا ہر لفظ نعتِ احمدی سے در یکتا ہے

    لکھا جو دائرہ ہے، وہ مۂ کامل کا ہالا ہے

    ہوئی کافور نورِ مصطفیٰ سے شرک کی دولت

    سیاہی سے ندامت کی دلِ کفار کالا ہے

    صفاتِ ذاتِ احمد لکھ سکوں کیا میری طاقت ہے

    خیالِ اہلِ دانش جب یہاں مکڑی کا جالا ہے

    وہی ہے پاک دل ہے جس کو وردِ کلمۂ طیب

    لکھی معراج جس نے اس کا ساقیؔ بول بالا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے