جب ہوئے جوہ گر، مالکِ بحر و بر، خود قرینے میں سارا نظام آ گیا
جب ہوئے جوہ گر، مالکِ بحر و بر، خود قرینے میں سارا نظام آ گیا
فرش کو مرتبہ، اس قدر مل گیا آسماں کا زمیں کو سلام آ گیا
رحمتِ دو جہاں، فخرِ کون و مکاں، پیکرِ نور حسن تمام آ گیا
مہرِ پیغمبری، پشتِ اطہر پہ تھی سکۂ مصطفیٰ سب کے کام آ گیا
شرحِ روئے نبی سورۂ والضحیٰ اور والیل ہے شرحِ زلفِ دوتا
اُن کی تعریف میں اُن کی توصیف میں خالقِ دو جہاں کا کلام آ گیا
اللہ اللہ نامِ حبیبِ خدا کتنا شیریں ہے اور کس قدر جاں فزا
پھول سے کھل گیے، لب سے لب مل گیے جب زباں پر محمد کا نام آ گیا
آرزو ہے یہی اے شہِ دوسرا، کاش اس طرح جاؤں میں پیشِ خدا
دیکھ کر حشر میں مجھ کو سب یہ کہیں، وہ رسولِ خدا کا غلام آ گیا
نعتِ احمد ہے لب پر ترے دم بہ دم آج پڑتے نہیں ہیں زمیں پر قدم
اس قدر اے صباؔ شاد کیوں ہے بتا، کیا مدینے سے کوئی پیام آ گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.