مجھ پہ طیبہ سے کرم آپ کا ہر آن ہوا
مجھ پہ طیبہ سے کرم آپ کا ہر آن ہوا
ہر گھڑی آپ کی جانب مرا رجحان ہوا
اس کو سلطان کہو بس وہی سلطان ہوا
ان کے دربار مکرم کا جو دربان ہوا
حشر کا دن ہے یہاں کون کرے داد رسی
پاس ان کے جو گیا وا در غفران ہوا
اک گھڑی دید ہوئی فخر امم کی جس کو
دید کی ہر گھڑی حسرت ہوئی ارمان ہوا
ان کا فرمان ہے فرمان خداوند کریم
جس پہ انعام ہوا، تابع فرمان ہوا
آپ کے پیار کا گل اس میں کھلا رہتا ہے
دل مرا دل نہیں گویا کہ گلستان ہوا
دہر کو شہ نے شعوری کا شرف بخشا ہے
جس نے کی پیروی ان کی وہی انسان ہوا
آپ کی ذات نے توحید سکھائی آقا
آپ کی ذات سے اللہ کا عرفان ہوا
میں مرے قلب پہ یوں ہی نہیں نازاں واللہ
عشق سرکار مرے قلب کا مہمان ہوا
آپ کے در پہ ہی پھیلاتا ہوں اپنا دامن
آپ کا در ہے وہ در جو در رحمان ہوا
جس کی عظمت کا کرے طائر سدرہ چرچا
رب کے محبوب یگانہ کا وہ ایوان ہوا
بار غم ان کا کرم بخش ہے مجھ پر نازاںؔ
کردی تسکین عطا جب میں پریشان ہوا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.