ازل ہی سے محمدؐ کی ثنا_خواں ہے زباں میری
ازل ہی سے محمدؐ کی ثنا خواں ہے زباں میری
بیاض صبح ہستی پر لکھی ہے داستاں میری
ترے محبوب کی مدح و ثنا مقصود ہے مجھ کو
دھلا دے آب کوثر سے کوئی یا رب زباں میری
غلام حضرت خیرالوریٰ ہوں کیا نہیں میرا
فضائے لا مکاں میری بساط کن فکاں میری
کوئی آساں نہیں عشق محمد میں قدم رکھنا
ہزاروں بار میرے جسم سے نکلی ہے جاں میری
مرے ہر حرف سے ٹپکے گی بو عشق محمد کی
فرشتے حشر میں دہرائیں گے جب داستاں میری
کچھ ایسا گھر گیا ہوں نشۂ توحید مطلق میں
مجھے خود بھی نہیں معلوم نظریں ہیں کہاں میری
مرے اجزائے ہستی زینت بزم تجلی ہیں
میں ایسا ہوں کہ مٹی بھی نہیں ہے رائیگاں میری
مدینے کی ہر اک شے کو نظر سے سجدے کرتا ہوں
مجھے محسوس ہوتا ہے کہ منزل ہے یہاں میری
میرے اشعار میں اے آرزوؔ رنگ فصاحت ہے
بہت کچھ حضرت حساں سے ملتی ہے زباں میری
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد گیارہویں (Pg. 34)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.