Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

بارگاہِ خسرو کون و مکاں تک آئے ہیں

سعید شہیدی

بارگاہِ خسرو کون و مکاں تک آئے ہیں

سعید شہیدی

MORE BYسعید شہیدی

    بارگاہِ خسرو کون و مکاں تک آئے ہیں

    ہم زمیں کے رہنے والے آسماں تک آئے ہیں

    یہ مدینہ ہے یہاں آنکھیں بچھانا چاہیے

    کچھ خبر بھی ہے کہ کس کے آستاں تک آئے ہیں

    کر کے ہم آغاز نعت تاجدار انبیا

    خوبی تقدیر سے حسن بیاں تک آئے ہیں

    اپنی قسمت کی بلندی پر نہ کیوں نازاں ہوں ہم

    لا مکاں تک جو گیا اس کے مکاں تک آئے ہیں

    ہم تو بس معراج اس کو ہی سمجھتے ہیں سعیدؔ

    اس سے آگے بڑھ نہیں سکتے جہاں تک آئے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : کلیاتِ سعیدؔ شہیدی (Pg. 510)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے