بارگاہِ خسرو کون و مکاں تک آئے ہیں
بارگاہِ خسرو کون و مکاں تک آئے ہیں
ہم زمیں کے رہنے والے آسماں تک آئے ہیں
یہ مدینہ ہے یہاں آنکھیں بچھانا چاہیے
کچھ خبر بھی ہے کہ کس کے آستاں تک آئے ہیں
کر کے ہم آغاز نعت تاجدار انبیا
خوبی تقدیر سے حسن بیاں تک آئے ہیں
اپنی قسمت کی بلندی پر نہ کیوں نازاں ہوں ہم
لا مکاں تک جو گیا اس کے مکاں تک آئے ہیں
ہم تو بس معراج اس کو ہی سمجھتے ہیں سعیدؔ
اس سے آگے بڑھ نہیں سکتے جہاں تک آئے ہیں
- کتاب : کلیاتِ سعیدؔ شہیدی (Pg. 510)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.