مدینہ میں خداوندا، عجب پر نور بستی ہے
مدینہ میں خداوندا، عجب پر نور بستی ہے
جہاں ہر وقت اور ہر دم تری رحمت برستی ہے
سرورِ عشقِ احمد دل میں اور آنکھوں میں ہے ہر دم
یہ کیفیت ہماری ہے اسی نشہ کی مستی ہے
ترے رتبے میں کِس کو دخل ہے کیا کوئی دم مارے
جو محبوب خدا کا رتبہ پائے کِس کی ہستی ہے
فقط اک دِل کے دینے پر اگر وہ ہم کو مل جائے
خدا شاہد ہے یہ نعمت بڑی ارزاں ہے سستی ہے
جمالِ پاک پھر اپنا دکھا دو خواب میں مجھ کو
طبیعت پھر زیارت کے لیے میری ترستی ہے
پڑے جس پر نظر تیری وہ کچھ کا کچھ ہی ہو جائے
کرے مستانہ اک عالم کو وہ آنکھوں میں مستی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.