Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

یہ زمیں خوب ہے ، یہ آسماں خوب ہے

سرتاج وارثی

یہ زمیں خوب ہے ، یہ آسماں خوب ہے

سرتاج وارثی

MORE BYسرتاج وارثی

    یہ زمیں خوب ہے ، یہ آسماں خوب ہے

    دونوں عالم کا یہ راز داں خوب ہے

    میں تو وارث کا ہوں ایک ادنیٰ غلام

    مجھ پہ وارث ہوا مہرباں خوب ہے

    جو تصور میں رہتا ہے دن رات اب

    وارث پاک کا آستاں خوب ہے

    سج رہی ہیں جہاں وارثی محفلیں

    ذکر بیدمؔ کا ہوتا وہاں خوب ہے

    جس کو سرتاجؔ دیتے ہیں وارث ہوا

    میری کشتی کا وہ بادباں خوب ہے

    مأخذ :
    • کتاب : سلسلہ وارثیہ کے مخصوص شعراء کرام
    • Author : ڈاکٹر کبیر الدین وارثی
    • مطبع : ارم پنٹرس، دریاپور، پٹنہ (2018)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے