یہ زمیں خوب ہے ، یہ آسماں خوب ہے
یہ زمیں خوب ہے ، یہ آسماں خوب ہے
دونوں عالم کا یہ راز داں خوب ہے
میں تو وارث کا ہوں ایک ادنیٰ غلام
مجھ پہ وارث ہوا مہرباں خوب ہے
جو تصور میں رہتا ہے دن رات اب
وارث پاک کا آستاں خوب ہے
سج رہی ہیں جہاں وارثی محفلیں
ذکر بیدمؔ کا ہوتا وہاں خوب ہے
جس کو سرتاجؔ دیتے ہیں وارث ہوا
میری کشتی کا وہ بادباں خوب ہے
- کتاب : سلسلہ وارثیہ کے مخصوص شعراء کرام
- Author : ڈاکٹر کبیر الدین وارثی
- مطبع : ارم پنٹرس، دریاپور، پٹنہ (2018)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.