Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

نہ میں مشتاق حوروں کا، نہ طالب قصرِ جنت کا

ستار وارثی

نہ میں مشتاق حوروں کا، نہ طالب قصرِ جنت کا

ستار وارثی

نہ میں مشتاق حوروں کا، نہ طالب قصرِ جنت کا

طلب گارِ کرم ہوں بس شہنشاہ رسالت کا

مجھے سرکار نے بخشی ہے جب سے لذت عرفاں

انہی سے ہر بھرم قائم مرے جذبوں کی وسعت کا

وہ بن کر رحمت للعالمیں آئے جو دنیا میں

تو پھر بجنے لگا ہر سمت ڈنکا حق کی وحدت کا

مچے گی ہر طرف صل علیٰ کی دھوم محشر میں

نظر آئے گا ان کے سر پہ سہرا جب شفاعت کا

تمہی تو ہو تسلی دلِ آزردگاں آقا

تمہی تو ہو سہارا ساکنانِ دشتِ غربت کا

تمہی نے توڑ ڈالیں جبر و محکومی کی زنجیریں

سبق تم نے دیا سب کو مساوات و اخوت کا

زبانِ شوق پہ صبح و مسا بس نام ہے اس کا

کرم ستارؔ مجھ پر ہے اسی جانِ محبت کا

مأخذ :
  • کتاب : ستار وارثی کی نعت (Pg. 74)

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے