Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

وہ حق نماز ہے آئنۂ حسنِ ذات ہے

ستار وارثی

وہ حق نماز ہے آئنۂ حسنِ ذات ہے

ستار وارثی

MORE BYستار وارثی

    وہ حق نماز ہے آئنۂ حسنِ ذات ہے

    روشن اسی کے جلوؤں سے یہ کائنات ہے

    جنت کو سجے دیکھا تو حوروں نے یہ کہا

    خالق کے گھر میں آج یہ کس کی برات ہے

    اک رات جس میں طالب و مطلوب مل گئے

    بے شک ہزارراتوں سے بہتر وہ رات ہے

    مٹ جاؤ ان پہ عاصیو! تم سے جو ہو سکے

    بس ان کے عشق ہی میں تمہاری نجات ہے

    اس کو نہیں ہے گردشِ دوراں کا کوئی غم

    جس پہ حضور کی نگہِ التفات ہے

    ان کا ہی ذکر، ان کی مدح، ان کا تذکرہ

    مجھے خستہ جاں کی یہ ہی متاعِ حیات ہے

    ستارؔ مجھ پہ رشک ہے سارے جہان کو

    میں ان کا ہو گیا ہوں بس اتنی سی بات ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے