وہ حق نماز ہے آئنۂ حسنِ ذات ہے
وہ حق نماز ہے آئنۂ حسنِ ذات ہے
روشن اسی کے جلوؤں سے یہ کائنات ہے
جنت کو سجے دیکھا تو حوروں نے یہ کہا
خالق کے گھر میں آج یہ کس کی برات ہے
اک رات جس میں طالب و مطلوب مل گئے
بے شک ہزارراتوں سے بہتر وہ رات ہے
مٹ جاؤ ان پہ عاصیو! تم سے جو ہو سکے
بس ان کے عشق ہی میں تمہاری نجات ہے
اس کو نہیں ہے گردشِ دوراں کا کوئی غم
جس پہ حضور کی نگہِ التفات ہے
ان کا ہی ذکر، ان کی مدح، ان کا تذکرہ
مجھے خستہ جاں کی یہ ہی متاعِ حیات ہے
ستارؔ مجھ پہ رشک ہے سارے جہان کو
میں ان کا ہو گیا ہوں بس اتنی سی بات ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.