Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

پیکر نور ہے واللہ سراپا تیرا

ستار وارثی

پیکر نور ہے واللہ سراپا تیرا

ستار وارثی

پیکر نور ہے واللہ سراپا تیرا

غیرتِ شمس و قمر ہے رخِ زیبا تیرا

دیکھا جس نے بھی کہا صل علیٰ صل علیٰ

حسن والوں میں الگ سب سے ہے جلوہ تیرا

پڑ گئے ماند وہ چہرے جو مقابل آئے

سارے چہروں سے منور ہے وہ چہرا تیرا

دیکھ کر جس کو خود عاشق ہوا نقاشِ ازل

سارے نقشوں سے نرالا ہے وہ نقشہ تیرا

کیسے ممکن ہے کہ سایہ ہو ترا جانِ جہاں

رہ گیا پڑ کے دو عالم پد جو سایہ تیرا

میں تصور میں کیا کرتا ہوں تجھ کو سجدے

سامنے ہوتا ہے جب بھی قد بالا تیرا

دولتِ کون ومکاں کا نہیں طالب ستارؔ

عمر بھر ملتا رہے بس اسے صدقہ تیرا

مأخذ :
  • کتاب : ستار وارثی کی نعت

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے