پیکر نور ہے واللہ سراپا تیرا
پیکر نور ہے واللہ سراپا تیرا
غیرتِ شمس و قمر ہے رخِ زیبا تیرا
دیکھا جس نے بھی کہا صل علیٰ صل علیٰ
حسن والوں میں الگ سب سے ہے جلوہ تیرا
پڑ گئے ماند وہ چہرے جو مقابل آئے
سارے چہروں سے منور ہے وہ چہرا تیرا
دیکھ کر جس کو خود عاشق ہوا نقاشِ ازل
سارے نقشوں سے نرالا ہے وہ نقشہ تیرا
کیسے ممکن ہے کہ سایہ ہو ترا جانِ جہاں
رہ گیا پڑ کے دو عالم پد جو سایہ تیرا
میں تصور میں کیا کرتا ہوں تجھ کو سجدے
سامنے ہوتا ہے جب بھی قد بالا تیرا
دولتِ کون ومکاں کا نہیں طالب ستارؔ
عمر بھر ملتا رہے بس اسے صدقہ تیرا
- کتاب : ستار وارثی کی نعت
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.