Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

جلوہ دکھا دے مجھ کو خدایا حضور کا

شاد دہلوی

جلوہ دکھا دے مجھ کو خدایا حضور کا

شاد دہلوی

MORE BYشاد دہلوی

    جلوہ دکھا دے مجھ کو خدایا حضور کا

    لکھنا ہے آج مجھ کو سراپا حضور کا

    آنکھوں میں ہے حضور کے جلوؤں کا سلسلہ

    جنت کو جھانکتا نہیں خادم حضور کا

    چمکے گا چاند بن کے یہ تربت میں حشر تک

    دل میں ہے میرے داغِ تمنا حضور کا

    حسرت ہے یہ حضور کے قدموں میں جان دوں

    ارمان ہے کہ دیکھ لوں جلوہ حضور کا

    سودائی ہم کو کہتے ہیں سارے زہے نصیب

    روزِ ازل خریدا تھا سودا حضور کا

    دل شاد و فیضیاب زیارت سے وہ بھی ہو

    ہے جان و دل سے شادؔ بھی شیدا حضور کا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے