جلوہ دکھا دے مجھ کو خدایا حضور کا
جلوہ دکھا دے مجھ کو خدایا حضور کا
لکھنا ہے آج مجھ کو سراپا حضور کا
آنکھوں میں ہے حضور کے جلوؤں کا سلسلہ
جنت کو جھانکتا نہیں خادم حضور کا
چمکے گا چاند بن کے یہ تربت میں حشر تک
دل میں ہے میرے داغِ تمنا حضور کا
حسرت ہے یہ حضور کے قدموں میں جان دوں
ارمان ہے کہ دیکھ لوں جلوہ حضور کا
سودائی ہم کو کہتے ہیں سارے زہے نصیب
روزِ ازل خریدا تھا سودا حضور کا
دل شاد و فیضیاب زیارت سے وہ بھی ہو
ہے جان و دل سے شادؔ بھی شیدا حضور کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.