سرِ دفترِ کون و مکاں، شاہنشاہِ دنیا و دیں
سرِ دفترِ کون و مکاں، شاہنشاہِ دنیا و دیں
احمد محمد مصطفیٰ محبوبِ رب العالمیں
ہیں سالکِ راہِ صفا، ہیں مالک ملکِ خدا
ان کے لیے سب کچھ ہوا، خورشید مہ چرخ بریں
شمس الضحیٰ، بدرالدجیٰ، خیرالوریٰ، نورالہدیٰ
شانِ خدا، فضلِ الہٰ شاہنشہ کرسی نشیں
ختم الرسل، ہادیٔ کل، ہیں باعثِ ہر جزو و کل
سلطانِ دیں، شمس الیقیں، ہیں رحمۃ اللعالمیں
اک کنزِ مخفی تھا خدا، حضرت نے ظاہر کر دیا
اب خلقِ خلقت سے کھلا یہ راز، راز ما وطیں
حامیٔ ملت ہیں یہی، ماحیِ بدعت ہیں یہی!
علمِ شریعت ہیں یہی، ہیں یہ طریقت آفریں
وحدت کے مظہر ہیں یہی، کثرت کے مصدر ہیں یہی
مطلوبِ داور ہیں یہی، ہیں یہ حبیب العالمیں
مخلوق میں یکتا ہیں یہ، کثرت میں بے ہمتا ہیں یہ
کیا جانے کوئی کیا ہیں یہ، ان کا کوئی ہمسر نہیں
اللہ کی آیت ہیں یہ، اللہ کی حجت ہیں یہ
اللہ کی رحمت ہیں یہ، ہیں رحمۃ اللعالمیں
اسبابِ عالم کا سبب، اعلم ہیں پر امی لقب
جبریل کرتے ہیں ادب، ایسے ہیں یہ بالا نشیں
بسم اللہ قرآن کن، دیباچۂ عالم و سخن
سرِ دفترِ علم لدن، سرچشمۂ دنیا و دیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.