عطائے احمدِ مُرسل اسی کو حاصل ہے
عطائے احمدِ مُرسل اسی کو حاصل ہے
کرم کی آس لگائے ہو ا اگر دل ہے
مہک گلوں کو ملی ہے دمک ملی دل کو
اُسی کا رحم وکرم ہے عطائے کامل ہے
مرے رسول کو مولا سے وہ کمال ملا
کسی رسول کو لوگوں کہاں وہ حاصل ہے
عطا ہو ہم کو وہ سرکار حوصلہ عالی
ملے سرورِ مسلسل کہ دور ساحل ہے
ملی ہے داورِ عالم سے سروری اس کو
وہی ہے والی وحالم وہ مردِ عادل ہے
درِ رسول کی دوری سے درد ہے دل کو
وہ کامراں ہے کہ اس کی گلی سے واصل ہے
کہاں ملے گا دو عالم کو اس طرح کوئی
کہ اس کا اسم محمد دوائے ہر دل ہے
مری دعا ہے کہ کوئے رسول سے ہو لوں
اسی کے واسطے اٹکا ہوا مرا دل ہے
لگائے کس طرح گردوں کے مہر سے دل کو
کہ روئے احمدِ مرسل ہی مہر کامل ہے
ہر لمحہ لمحہ درودوسلام احمد کو
ہر اک مراد کا سائل اسی کا عامل ہے
دوائے درد کرے گا وہی کمالیؔ کا
وہی ہے ہادی و عالم وہ اہل وکامل ہے
- کتاب : صہبائے عقیدت (Pg. 88)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.