حق نے کیا ہے آپ کو ذی شان یا حسین
حق نے کیا ہے آپ کو ذی شان یا حسین
ملکِ وفا کے آپ ہیں سلطان یا حسین
اہلِ جہاں کو آپ نے آخر بتادیا
عرفانِ حق کی آپ ہیں میزان یا حسین
خونِ جگر سے سینچ کے اسلام کا شجر
سب پر کیا ہے آپ نے احسان یا حسین
قربان اپنے خویش واقارب کو کردیا
سچ ہے کہ آپ حق کی ہیں برہان یا حسین
یہ ظلم یہ فریب ان ہی نے کیا شہید
جن کے بلائے آپ تھے مہمان یا حسین
وہ حق شناس جن کو ہے الفت رسول سے
ہوتے ہیں دل سے آپ پہ قربان یا حسین
آنکھیں بھی جن کی نم نہ ہوں یادِ حسین میں
ہوں گے وہ کس طرح کے مسلمان یا حسین
دل کو کریں وہ چاک اگر فائدہ ہو کچھ
کرتے ہیں چاک جو بھی گریبان یا حسین
جو کربلا میں آپ نے درس عمل دیا
نورِ یقیں ہے رونقِ ایمان یا حسین
پھر دینِ حق پہ بڑھ گئی یلغار المدد
کرنے لگے ہیں غیر پریشان یا حسین
شبنمؔ بھی دیکھے آپ کے روضہ کی چاندنی
دل میں ہے اس کے اب یہی ارمان یا حسین
- کتاب : صہبائے عقیدت (Pg. 207)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.