راہوں میں مدینہ کی ہم خواب میں چلتے ہیں
راہوں میں مدینہ کی ہم خواب میں چلتے ہیں
جب شوق کے دریا میں جذبات اُبلتے ہیں
معراج کی شب آقا کس شان سے چلتے ہیں
پر روح قدس کے بھی جس راہ پہ جلتے ہیں
چھپتا ہے اگر سورج مہتاب نکلتا ہے
مرقد میں مرے آقا کروٹ جو بدلتے ہیں
کچھ ذکر کرو اُن کا کچھ بات کرو ان کی
سرکار کے دیوانے ایسے ہی بہلتے ہیں
مرقد میں انہیں ملنا آقا سے یقینی ہے
جو گھر سے کفن پہنے کاندھوں پہ نکلتے ہیں
تصویر مسلسل ہے وہ گنبدِ خضرا کی
ارمان مرے دل کے اشکوں میں جو ڈھلتے ہیں
یہ راہ نبی کی ہےچل اس پہ قرینہ سے
گرتے ہیں نظر سے وہ جو اس میں پھسلتے ہیں
جب عرصۂ محشر میں وہ جانِ کرم آئے
باہوش ہیں دیوانے قدموں میں مچلتے ہیں
دل مجھ سے یہ کہتا ہے چل تو بھی مدینہ چل
جب سوئے حرم شبنمؔ حُجّاج نکلتے ہیں
- کتاب : صہبائے عقیدت (Pg. 34)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.