Font by Mehr Nastaliq Web

راہوں میں مدینہ کی ہم خواب میں چلتے ہیں

شبنم کمالی

راہوں میں مدینہ کی ہم خواب میں چلتے ہیں

شبنم کمالی

راہوں میں مدینہ کی ہم خواب میں چلتے ہیں

جب شوق کے دریا میں جذبات اُبلتے ہیں

معراج کی شب آقا کس شان سے چلتے ہیں

پر روح قدس کے بھی جس راہ پہ جلتے ہیں

چھپتا ہے اگر سورج مہتاب نکلتا ہے

مرقد میں مرے آقا کروٹ جو بدلتے ہیں

کچھ ذکر کرو اُن کا کچھ بات کرو ان کی

سرکار کے دیوانے ایسے ہی بہلتے ہیں

مرقد میں انہیں ملنا آقا سے یقینی ہے

جو گھر سے کفن پہنے کاندھوں پہ نکلتے ہیں

تصویر مسلسل ہے وہ گنبدِ خضرا کی

ارمان مرے دل کے اشکوں میں جو ڈھلتے ہیں

یہ راہ نبی کی ہےچل اس پہ قرینہ سے

گرتے ہیں نظر سے وہ جو اس میں پھسلتے ہیں

جب عرصۂ محشر میں وہ جانِ کرم آئے

باہوش ہیں دیوانے قدموں میں مچلتے ہیں

دل مجھ سے یہ کہتا ہے چل تو بھی مدینہ چل

جب سوئے حرم شبنمؔ حُجّاج نکلتے ہیں

مأخذ :
  • کتاب : صہبائے عقیدت (Pg. 34)

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے