دل میں ہر دم یادِ نبی کی شمع جلائے رہتا ہوں
دل میں ہر دم یادِ نبی کی شمع جلائے رہتا ہوں
ان کا گھر ہےکب آجائیں آنکھیں بچھائے رہتا ہوں
حبِّ نبی میں حق نے مجھ کو سوزِ دروں وہ بخشا ہے
باطل کے ایوانوں میں ہر دم آگ لگائے رہتا ہوں
خالق نے اَتممتُ علیکم شان میں جن کی فرمایا
ان کی نعمت پانے کو میں ہاتھ بڑھائے رہتا ہوں
آپ مسیحا بیماروں کی چارہ گری کو آئیں گے
اپنے زخمِ جگر کو میں بھی سب سے چھپائے رہتا ہوں
جن کو چاہیں در پہ بلالیں وہ مختارِ دوعالم ہیں
میں بھی ان کے رحم وکرم کی آس لگائے رہتا ہوں
ان کے عارض کی طلعت سے بھیک کبھی تو پاؤں گا
اِس حسرت میں چاند سے آنکھیں اپنی ملائے رہتا ہوں
وہ سلطانِ زمانہ ٹھہرے میں ٹھہرا نادارِ جہاں
ان کے روضہ کی چوکھٹ کو دل میں بسائے رہتا ہوں
عالم کی تخلیق کا عنواں ہے بزمِ میلادِ نبی
تم بھی سجاؤ گھر میں اپنے میں بھی سجائے رہتا ہوں
پڑھتا ہوں محبوب خدا کی نعتِ مقدّس جب شبنمؔ
دل سے میں دنیا کے غم کو دور بھگائے رہتا ہوں
- کتاب : صہبائے عقیدت (Pg. 35)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.