شرف تم سے ملا شاہا نظامِ دینِ ملت کو
دلچسپ معلومات
منقبت درشان محبوب الٰہی خواجہ نظام الدین اؤلیا (دہلی،بھارت)
شرف تم سے ملا شاہا نظامِ دینِ ملت کو
شریعت میں طریقت کو طریقت میں حقیقت کو
گروہ اؤلیا میں نامِ نامی ہی سے روشن ہے
کہ بھیجا تھا خدا نے نظم اقلیمِ ولایت کو
کسے کہتے ہیں شاہی اور ہے کیا چیز درویشی
وہی جانے جو سمجھے نعمت ِکونین غربت کو
یہ سن کر ہوتے تھے خوش ہم خدا کے آج مہماں ہیں
ملے تھے وہ مزے فاقوں کے بچپن ہی سے حضرت کو
سنا ہے سرد جس کے سامنے تھا مطبخِ شاہی
دیا تھا حق نے ایسا خوانِ نعمت خود بدولت کو
کوئی بندہ خدا کا پھر کے بھوکا جا نہ سکتا تھا
خدائی بھر کی وسعت مل گئی تھی خوان نعمت کو
جو خالق کا ہو پیارا کیوں نہ ہو مخلوق کا پیارا
جھکا لے کیوں نہ اپنے آستاں پر ساری خلقت کو
زہے تقدیر اُس سر کی جھکے جو آستانے پر
مقّدر اُس کا در پر آئے جو اس کی زیارت کو
اِدھر خدمت گزاروں پر نگاہِ لطفِ محبوبی
اُدھر پہونچا نے والا ہے خدا خدمت سے عظمت کو
اِدھر بندوں پہ جاری چشمۂ فیضِ نظام الدینں
اُدھر جوشِ کرم اللہ کے دریائے رحمت کو
خدائی بھر تصدق تم پر از مہ تا بماہی ہو
کہ محبوبِ خدا کے پیارے محبوبِ الٰہی ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.