Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

آغاز ہوگا نعت سے میری کتاب کا

شاہ عاشق حسین

آغاز ہوگا نعت سے میری کتاب کا

شاہ عاشق حسین

MORE BYشاہ عاشق حسین

    آغاز ہوگا نعت سے میری کتاب کا

    مداح ہوں جنابِ رسالت مآب کا

    دیکھا جو میں نے جلوۂ رخِ بے نقاب کا

    باقی رہا نہ لطف شبِ ماہتاب کا

    گزرا خیال اس رخِ رنگیں کو دیکھ کر

    پھولا ہوا ہے پھول یہ کوئی گلاب کا

    منہ پھیر کر وہ بیٹھے رہے بزمِ غیر میں

    پوچھا کیے ہم ان سے سبب اجتناب کا

    کیوں رات دن نہ روئے گی میت پہ بیکسی

    اٹھا ہے غم اٹھا کے کوئی انقلاب کا

    کیونکر تمام رات نہ چھت سے لگی رہیں

    فرقت میں انتظار ہے آنکھوں کو خواب کا

    ہر شخص کے لیے ہے خزاں بھی بہار بھی

    پیری میں غم نہ چاہیے ہم کو شباب کا

    ماہِ صیام آگیا ساقی خطا معاف

    اب ذکر بھی گناہ ہے جامِ شراب کا

    جلو میں چین سے نہیں میرے دل و جگر

    اب تک ہے یہ اثر تیری چشمِ عتاب کا

    عاشقؔ مجھے جفائے خزاں کیا مٹائے گی

    نقش و نگار ہوں چمنِ بو تراب کا

    مأخذ :
    • کتاب : Dastaar Bandi (Pg. 1)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے