تمہید ہے سپاس ہے یا اقتباس ہے
تمہید ہے سپاس ہے یا اقتباس ہے
قرآں میں جا بجا تری عظمت کا پاس ہے
کوثر سے غسل دیں گے فرشتے قیاس ہے
بطحا کی خاک کا مرے تن پر لباس ہے
سمجھا ہے گر کوئی تو بتائے نا پھر ذرا
پہنے ہوئے یہ کون بشر کا لباس ہے
سجدے کو دل بھی جھکنے لگا ہے جبیں کے ساتھ
شاید کوئے رسولؐ یہیں آس پاس ہے
بیٹھا ہوا ہوں اشک ندامت لئے ہوئے
اب تو متاع زیست یہی میرے پاس ہے
تیرا ظہور منشائے تخلیق کائنات
تیرا وجود کون و مکاں کی اساس ہے
بگڑی وہی بنائیں گے میدان حشر میں
مجھ کو بھروسہ مجھ کو یقیں مجھ کو آس ہے
وابستہ اسم پاک سے آیت کا نام ہے
ان کا غلام ہے یہ سند اس کے پاس ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.