خون سے لکھی گئی ہے داستان_کربلا
دلچسپ معلومات
منقبت درشان شہیدانِ کربلا
خون سے لکھی گئی ہے داستان کربلا
بن گیا ہے مرثیہ ذکر و بیان کربلا
سر پہ سورج زیر پا ریگ تپان کربلا
وادئ غربت میں ہے یہ کاروان کربلا
وہ بگولوں کا نگر سوز و تپش کی رہ گزر
دور تک بے کاخ و کو ہے خاک دان کربلا
دھوپ میں تپتا ہوا صحرائے بے نخل و گیا
گامزن ہیں آبلہ پا رہ روان کربلا
حرمت اسلام پر قربان ہونے کے لئے
آگئے ہیں سر بکف پیر و جوان کربلا
رہ روان جادۂ حق ہیں مگر ثابت قدم
ہے بہت صبر آزما یہ امتحان کربلا
قطرے قطرے کو ترستے ہیں سر جوئے فرات
خستہ جان کربلا تشنہ دہاں کربلا
ہے شہیدوں کے قدم سے آج وہ عظمت نشاں
ہے زیارت گاہ عالم آستان کربلا
کانپتا ہے ہاتھ میں میرا تھرتھراتا ہے قلم
کتنی مشکل سے لکھی ہے داستان کربلا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.