آؤ اے جنتیو گنبد_خضریٰ دیکھو
آؤ اے جنتیو گنبد خضریٰ دیکھو
قبلۂ عرش ہے یہ قصر معلیٰ دیکھو
آؤ اے خضر مدینے کا تماشہ دیکھو
سبز پردوں کا مری آنکھوں سے جلوہ دیکھو
سامنے روضۂ انور کے میں دم توڑتا ہوں
حسرتوں کا مری خوش ہو کے نکلنا دیکھو
دیکھو وہ سامنے میزاب کے ہے گنبد سبز
اہل کعبہ ادھر آؤ مرا کعبہ دیکھو
روشنی شمع سر طور کی دیکھی موسیٰ
شمع بالین پیمبر کا بھی جلوہ دیکھو
کل مدینے سے نکل کر ہے مناخے میں مقام
آج عشاق کا حسرت سے تڑپنا دیکھو
شمع محفل کا تو تم دیکھ چکے جل بجھنا
شمع داغ دل عاشق کا بھی جلنا دیکھو
قافلہ چلنے کو تیار ہے آخر ہے سلام
جالیاں تھام کے عشاق کا رونا دیکھو
صف بہ صف با ادب استادہ ہیں سب بہر سلام
چشم رحمت سے انہیں یا شۂ والا دیکھو
آپ کے ہجر میں باقی نہ رہی طاقت ضبط
آؤ اب خاک پر اکبرؔ کا تڑپنا دیکھو
- کتاب : تجلیاتِ عشق (Pg. 227)
- Author :شاہ اکبر داناپوری
- مطبع : شوکت شاہ جہانی، آگرہ (1896)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.