Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

میرے نالوں نے عجب دھوم مچا رکھی ہے

شاہ اکبر داناپوری

میرے نالوں نے عجب دھوم مچا رکھی ہے

شاہ اکبر داناپوری

میرے نالوں نے عجب دھوم مچا رکھی ہے

چرخ کی طرح زمیں سر پہ اٹھا رکھی ہے

جب خیال آیا بس ایک بار لگا دل کھنچنے

کیا کہوں آپ نے کیا لاگ لگا رکھی ہے

آہ کے ساتھ ہی فریاد بھی پہنچے گی وہاں

نردباں ہم نے فلک پر یہ لگا رکھی ہے

خاک کر دے گی جلا کر یہ کسی روز مجھے

تپِ فرقت نے تو ایک آگ لگا رکھی ہے

جھانک کر دیکھے گا وہ رشکِ قمر کھڑکی سے

شکل دیوانوں کی یوں ہم نے بنا رکھی ہے

بت پرستی جو نہیں ہے تو یہ کیا ہے اکبرؔ

تم نے تصویرِ صنم دل میں چھپا رکھی ہے

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے