میرے نالوں نے عجب دھوم مچا رکھی ہے
میرے نالوں نے عجب دھوم مچا رکھی ہے
چرخ کی طرح زمیں سر پہ اٹھا رکھی ہے
جب خیال آیا بس ایک بار لگا دل کھنچنے
کیا کہوں آپ نے کیا لاگ لگا رکھی ہے
آہ کے ساتھ ہی فریاد بھی پہنچے گی وہاں
نردباں ہم نے فلک پر یہ لگا رکھی ہے
خاک کر دے گی جلا کر یہ کسی روز مجھے
تپِ فرقت نے تو ایک آگ لگا رکھی ہے
جھانک کر دیکھے گا وہ رشکِ قمر کھڑکی سے
شکل دیوانوں کی یوں ہم نے بنا رکھی ہے
بت پرستی جو نہیں ہے تو یہ کیا ہے اکبرؔ
تم نے تصویرِ صنم دل میں چھپا رکھی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.