Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

بھر دے کوئی چھلکتا ساگر شراب والے

شاہ اکبر داناپوری

بھر دے کوئی چھلکتا ساگر شراب والے

شاہ اکبر داناپوری

MORE BYشاہ اکبر داناپوری

    بھر دے کوئی چھلکتا ساگر شراب والے

    ہوجائیں جس کو پیکرِ بیتاب تاب والے

    ہو جائے مہربانی کب تک یہ لن ترانی

    اب تو نقاب اٹھادے رخ سے نقاب والے

    کرتے ہیں تیری سمرن لیتے ہیں نام تیرا

    وید و پران والے چاروں کتاب والے

    سجدہ کروں صنم کو یا سنگِ کعبہ چوموں

    ہر شئے میں شان تیری ہے او حجاب والے

    ڈھونڈا تو کھوگئے ہیں پایا تو ہوگئے ہیں

    بیہوش ہوش والے بیتاب تاب والے

    اب تو صنم کے در پر سجدہ کریں گے اکبرؔ

    جنت میں جو مزے ہیں لوٹیں ثواب والے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے