بھر دے کوئی چھلکتا ساگر شراب والے
بھر دے کوئی چھلکتا ساگر شراب والے
ہوجائیں جس کو پیکرِ بیتاب تاب والے
ہو جائے مہربانی کب تک یہ لن ترانی
اب تو نقاب اٹھادے رخ سے نقاب والے
کرتے ہیں تیری سمرن لیتے ہیں نام تیرا
وید و پران والے چاروں کتاب والے
سجدہ کروں صنم کو یا سنگِ کعبہ چوموں
ہر شئے میں شان تیری ہے او حجاب والے
ڈھونڈا تو کھوگئے ہیں پایا تو ہوگئے ہیں
بیہوش ہوش والے بیتاب تاب والے
اب تو صنم کے در پر سجدہ کریں گے اکبرؔ
جنت میں جو مزے ہیں لوٹیں ثواب والے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.