کوچہ میں ترے خاک کا بستر ہے ہمارا
کوچہ میں ترے خاک کا بستر ہے ہمارا
یہ فرش تو مخمل سے بھی بڑھ کر ہے ہمارا
طیبہ کے عوض گلشنِ جنت کو نہ لیں گے
مشتاق تمہارا دلِ مضطر ہے ہمارا
امت میں محمد کی نشاں پوچھتے کیا ہو
فردوس میں خیمہ لبِ کوثر ہے ہمارا
دیدار خدا جلوۂ احمدہے نظر میں
کیا عید کا دن عرصۂ محشر ہے ہمارا
ہر پھر کے فلک کہتا ہے دیدار دکھادے
دن رات ترے کوچہ میں چکر ہے ہمارا
گر کر کے وہاں سجدہ یہی عرض کریں گے
یہ در ہے حضور آپ کا یہ سر ہے ہمارا
جنت میں کہیں دیکھ کے پڑھتے ہوئے نعتیں
فرمائیں وہ ہنس ہنس کے تو اکبرؔ ہے ہمارا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.