آئے ہیں در پر ارمان والے
آئے ہیں در پر ارمان والے
جلوہ دکھاوے اے شان والے
منزل عدم کی ہو کیوں کر آسان
اوسان گم ہیں احسان والے
کعبہ میں تونے جلوہ دکھایا
چاہت میں ڈوبے کنعان والے
حوروں نے دیکھا تو ہنس کے بولیں
آنا ادھر بھی اے آن والے
لا تقنطوا کامژدہ سنایا
گھبرا رہے تھے عصیان والے
آنکھوں میں آجا دل میں سماجا
اے حسن والے اے شان والے
پردہ سے نکلا ہے نورِ سبحان
حسرت نکالیں ارمان والے
پڑھتی ہیں حوریں اکبرؔ کی نعتیں
ہوتے ہیں ایسے دیوان والے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.