جاتی ہی نہیں دل سے تمنائے مدینہ
جاتی ہی نہیں دل سے تمنائے مدینہ
پھرتا ہے مری آنکھوں میں صحرائے مدینہ
مقصد یہی میرا ہے گر شرط ادب سے
لب پر نہیں آتا کہ ہوں شیدائے مدینہ
دل میں ہے کہ مر کر بھی نہ نکلیں گے وہاں سے
اب کے ہمیں تقدیر جو دکھلائے مدینہ
سودا ہو جو سر میں تو مدینہ کے سفر کا
ہو عشق تو عشق شہ والائے مدینہ
ہر مرتبہ بڑھتا ہی گیا ولولۂ شوق
کیا لطف دکھاتی ہے تمنائے مدینہ
کعبے گیے تھے ڈھونڈھنے ہم ہند سے جس کو
تھا دل میں وہی انجمن آرائے مدینہ
کعبہ سے میرا خانۂ دل کم نہیں اکبرؔ
روشن ہے یہاں شمع تجلائے مدینہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.