Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

جاتی ہی نہیں دل سے تمنائے مدینہ

شاہ اکبر داناپوری

جاتی ہی نہیں دل سے تمنائے مدینہ

شاہ اکبر داناپوری

MORE BYشاہ اکبر داناپوری

    جاتی ہی نہیں دل سے تمنائے مدینہ

    پھرتا ہے مری آنکھوں میں صحرائے مدینہ

    مقصد یہی میرا ہے گر شرط ادب سے

    لب پر نہیں آتا کہ ہوں شیدائے مدینہ

    دل میں ہے کہ مر کر بھی نہ نکلیں گے وہاں سے

    اب کے ہمیں تقدیر جو دکھلائے مدینہ

    سودا ہو جو سر میں تو مدینہ کے سفر کا

    ہو عشق تو عشق شہ والائے مدینہ

    ہر مرتبہ بڑھتا ہی گیا ولولۂ شوق

    کیا لطف دکھاتی ہے تمنائے مدینہ

    کعبے گیے تھے ڈھونڈھنے ہم ہند سے جس کو

    تھا دل میں وہی انجمن آرائے مدینہ

    کعبہ سے میرا خانۂ دل کم نہیں اکبرؔ

    روشن ہے یہاں شمع تجلائے مدینہ

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے